8 ستمبر، 2024، 1:43 PM

اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، مولانا فضل الرحمن

اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، مولانا فضل الرحمن

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارے فلسطینوں کا خون بہہ رہا ہے کیوں کسی مسلم ممالک میں اتنی جرات نہیں کہ وہ انکے لیے آواز اٹھا سکیں، ہم فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے کہا آج پچاس سال بعد دنیا کو پیغام دے رہے ہیں نبی کریم کی ختم نبوت پر شب خون مارنے والوں کو دیکھ لینا چاہییے، آج کے اس اجتماع کے بعد قادیانیوں کے کمر ٹوٹ چکی ہے نہ امریکہ اورنہ ہی اسرائیل انکو پناہ دے سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پیچھا کیا ہے 1974کے بعد بھی قوم کے حوصلہ میں کمی نہیں آئی ہے۔ قادیانیوں کی کمر اسی طرح ٹوٹی رہے گی۔

ملکی حوالے سے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے چیلوں نے قادیانیوں کو پشت پناہی دینے کی کوشش کی جمعیت نے مارچ کرکے ان کو جواب دیا۔

میں پاکستان کے حکمرانوں اور پاکستان کے اسٹیبلشمنٹ کو نہیں کہنا چاہتا میں دنیا کے حکمرانوں کو کہنا عالمی قوتوں کو آپ کی جانب سے پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کیا امریا جس کے ہاتھ سے فلسطینوں، لیبیا، شام کے لوگوں کا خون ٹپک رہا ہے، کیا امریکہ اس کے بعد انسانی حقوق کا علمبردار ہو سکتا ہے۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ  پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ پوری عوام کی نمائندگی کررہا ہے، آپ کو عوام کے سامنے جھکنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ سپریم کورٹ کے مسئلے میں یقین ہماری کامیابی ہے۔

ہمارے فلسطینوں کا خون بہہ رہا ہے کیوں کسی مسلم ممالک میں اتنی جرات نہیں کہ وہ انکے لیے آواز اٹھا سکیں، ہم فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

اس میدان میں 1940، میں قراردادِ منظور ہوئی تھی۔ جب پاکستان بنا دو واقعات سامنے آئے، 1948، میں جب فلسطین بنا، اسرائیل برطانیہ کا ناجائز بچہ ہے۔

News ID 1926495

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha